تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنÛری موقع Û”Û”Û”Û”Û” زاÛد اعوان
Ø+کمران جماعت پاکستان تØ+ریک انصا٠نے تبدیلی Ú©Û’ نام پر قوم سے ووٹ مانگے اور ÙˆØ¹Ø¯Û Ú©ÛŒØ§ Ú©Û Ø§Ù‚ØªØ¯Ø§Ø± Ú©ÛŒ مسند پر بیٹھنے Ú©Û’ بعد ملک میں واضØ+ تبدیلی نظر آئے گی، Ø¨Ù„Ú©Û ÙˆØ²ÛŒØ±Ø§Ø¹Ø¸Ù… عمران خان کا Ú©Ûنا تھا Ú©Û ØªØ+ریک انصا٠کے برسر اقتدار آنے Ú©Û’ بعد سو دنوں میں واضØ+ تبدیلی نظر آنے Ù„Ú¯Û’ گی۔ ظلم، بربریت، بدعنوانی، ناانصاÙی، اقربا پروری، رشوت، سÙارش، لاقانونیت، جھوٹ، Ùریب اور دھوکا دÛÛŒ جیسی لعنتوں Ú©Ø§Ø®Ø§ØªÙ…Û ÛÙˆ گا اور ان Ú©ÛŒ Ø¬Ú¯Û Ø§Ù…Ù† Ùˆ امان، میرٹ، انصا٠اور Ø+قیقی معنوں میں ایک ÙلاØ+ÛŒ ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ قوم Ú©Ùˆ تبدیلی کا سنÛرا خواب دکھایا گیا جس پر پاکستانی عوام Ù†Û’ بھی Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Ùˆ ووٹ دیا اور نتیجتاً عمران خان وزیراعظم بن گئے۔ اقتدار Ú©Û’ ساتھ Ûر طرØ+ کا اختیار بھی انÛیں مل گیا لیکن سو دن گزرے‘ ایک پتا بھی Ù†Û ÛÙ„ سکا، پھر ششماÛÛŒ Ú©ÛŒ بات Ûوئی، Ú†Ú¾ Ù…Ûینے بھی گزرگئے، پھر سال بھی بیت گیا، اب سوا دو سال سے زائد Ø¹Ø±ØµÛ ÛÙˆ چلا ÛÛ’ اور اقتدار Ú©ÛŒ مدت تیزی سے اختتام Ú©ÛŒ جانب بڑھ رÛÛŒ ÛÛ’ مگر Ú©Ûیں تبدیلی کا کوئی نام Ùˆ نشان Ù†Ûیں۔ ÙˆÙاقی وزراء اور Ø+کومتی ترجمانوں Ú©Û’ پاس عوام Ú©Ùˆ مزید لارے لگانے Ú©Û’ جواز جوں جوں Ù…Ø+دود Ûوتے Ú†Ù„Û’ گئے‘ Ø+کومت Ù†Û’ اپنی توپوں کا رخ اپوزیشن Ú©ÛŒ طر٠کر لیا اور اب صبØ+ØŒ دوپÛر Ùˆ شام صر٠ماضی Ú©Û’ قصے اور سابق Ø+کمرانوں پر تنقید Ú©Û’ سوا Ú©Ú†Ú¾ سننے Ú©Ùˆ Ù†Ûیں ملتا۔ شاید Ø+کمران بھی ÛŒÛ Ø¨Ø§Øª سمجھ گئے Ûیں Ú©Û ØªØ¨Ø¯ÛŒÙ„ÛŒ Ú©Û’ نعرے Ú©ÛŒ کشش ماند پڑتی جا رÛÛŒ ÛÛ’ Ù„Ûٰذا اب اپنا Ø¨ÛŒØ§Ù†ÛŒÛ ØªØ¨Ø¯ÛŒÙ„ کر لیا جائے لیکن ÙˆÛ ÛŒÛ Ø¨Ú¾ÙˆÙ„ گئے Ûیں Ú©Û Ø¹ÙˆØ§Ù… Ù†Û’ تو کسی اور تبدیلی کیلئے ووٹ دیا تھا اور اگر آپ نظام میں کوئی مثبت تبدیلی Ù†Û Ù„Ø§ سکے تو پھر Ø§Ù“Ø¦Ù†Ø¯Û Ø¹Ø§Ù… انتخابات میں عوام Ú©Û’ پاس Ù„Û’ جانے کیلئے آپ Ú©Û’ پاس Ú©Ú†Ú¾ Ù†Û ÛÙˆ گا۔ تبدیلی Ú©ÛŒ کئی اقسام Ûیں، ایک تو Ú†Ûروں Ú©ÛŒ تبدیلی Ûے‘ جو Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø³Ø§Øª دÛائیوں سے Ú†Ù„ÛŒ آ رÛÛŒ ÛÛ’ØŒ Ûر الیکشن میں Ú†Ûرے تبدیل ÛÙˆ جاتے Ûیں ØŒ Ø+زب اقتدار والے Ø+زب٠اختلا٠میں Ú†Ù„Û’ جاتے Ûیں اور اپوزیشن عوام Ú©Ùˆ سÛانے خواب دکھا کر Ø+کومت میں آ جاتی ÛÛ’ØŒ چند چھوٹے اتØ+ادی Ûر دور میں Ø+کومت کا Ø+ØµÛ Ø±Ûتے Ûیں یوں ÙˆÛÛŒ پرانے Ú†Ûرے بار بار تبدیل Ûوکر عوام پر مسلط رÛتے Ûیں۔ ایک تبدیلی نظام Ú©ÛŒ Ûے‘ جس میں رشوت، سÙارش، بدعنوانی اور دیگر سماجی جرائم Ú©Ùˆ ختم کرکے صا٠و Ø´Ùا٠نظامت کا قیام شامل ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø³ میں عام آدمی Ú©Ùˆ انصا٠بھی ملے اوراØ+ساس٠تØ+Ùظ بھی ÛÙˆÛ” ایک تبدیلی نظام٠تعلیم Ú©ÛŒ تبدیلی Ûے‘ جس میں ÙØ±Ø³ÙˆØ¯Û Ø·Ø¨Ù‚Ø§ØªÛŒ نظام تعلیم ختم کرکے ملک بھر میں یکساں معیاری نظام تعلیم Ú©Ùˆ رائج کرنا ÛÛ’ جس سے ایک غریب Ùˆ بے سÛارا Ø¨Ú†Û Ø¨Ú¾ÛŒ مستÙید ÛÙˆ سکے۔ تبدیلی صØ+ت Ú©Û’ شعبے میں بھی لائی جا سکتی ÛÛ’ جس میں ایک عام Ø´Ûری Ú©Ùˆ صØ+ت Ú©ÛŒ جدید ترین بنیادی سÛولتیں بالکل Ù…Ùت مل سکیں اور کوئی غریب علاج معالجے Ú©ÛŒ سÛولت اÙورڈ Ù†Û Ú©Ø± سکنے Ú©ÛŒ بنا پر موت Ú©Û’ Ù…Ù†Û Ù…ÛŒÚº Ù†Û Ø¬Ø§Ø¦Û’ØŒ Ø¨Ù„Ø§Ø´Ø¨Û Ø²Ù†Ø¯Ú¯ÛŒ اور موت Ø§Ù„Ù„Û Ú©Û’ Ûاتھ میں Ûیں لیکن علاج کرنا بھی سنت ÛÛ’ اور ایک ÙلاØ+ÛŒ ریاست میں ÛŒÛ Ø+کومت Ú©ÛŒ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒ ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ø§Ù¾Ù†Û’ Ø´Ûریوں Ú©Ùˆ معیاری اور Ù…Ùت علاج Ú©ÛŒ سÛولتیں ÙراÛÙ… کرے۔ غرض تبدیلی Ú©ÛŒ بڑی اقسام Ûیں لیکن ÛŒÛاں Ûمارا مقصد صر٠نظام Ú©ÛŒ تبدیلی پر بات کرناÛÛ’ جو ابھی تک Ú©Ûیں نظر Ù†Ûیں آ رÛÛŒ اور اب تک Ûونے والے تجربے Ú©ÛŒ روشنی میں تو دور دور تک اس Ú©Û’ کوئی آثار نظر Ù†Ûیں آ رÛÛ’Û” Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø+کومت Ù†Û’ عوام سے اپنا ÙˆØ¹Ø¯Û Ø¨Ú¾ÛŒ پورا کرنا ÛÛ’ اور ملک میں ایسی تبدیلی لانی ÛÛ’ جو نظر بھی آئے اور عوام تک اس کا ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø¨Ú¾ÛŒ Ù¾ÛÙ†Ú†Û’Û”
Ûمارے ملک میں سمارٹ لاک ڈائون کا ØªØ¬Ø±Ø¨Û Ú©Ø§ÙÛŒ Ø+د تک کامیاب رÛا‘ جس سے کورونا وائرس Ú©ÛŒ شدت میں Ú©Ù…ÛŒ بھی آئی اور Ø+سب٠ضرورت معاشی سرگرمیاں بھی چلتی رÛیں، اب کورونا Ú©ÛŒ دوسری Ù„Ûر شدت اختیار کرتی جا رÛÛŒ ÛÛ’ اور رواں ÛÙتے اس وبا سے Ø±ÙˆØ²Ø§Ù†Û Ø§Ù…ÙˆØ§Øª Ú©ÛŒ تعداد اوسطاً تین درجن سے بھی بڑھ Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’ØŒ ایک بار پھر Ø+کومت Ù†Û’ Ø+Ú©Ù… جاری کیا ÛÛ’ Ú©Û ØªÙ…Ø§Ù… بازار اور شاپنگ مالز رات دس بجے بند کر دیے جائیں‘ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø³Ù†Ø¯Ú¾ Ø+کومت Ù†Û’ کاروبار 6بجے بند کرنے کا اعلان کیا ÛÛ’Û” اگر دیکھا جائے تو دین٠اسلام Ûمیں صبØ+ سویرے کام‘ کاروبار پر نکلنے کا Ø+Ú©Ù… دیتا اور دن Ú©ÛŒ روشنی کا Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø³Û’ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø§Ø³ØªØ¹Ù…Ø§Ù„ کرنے Ú©ÛŒ تلقین کرتا ÛÛ’ لیکن اÙسوس سے Ú©Ûنا پڑتا ÛÛ’ Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ Ú©Û’ کئی غیرمسلم ممالک میں تو ان اصولوں پر عمل ÛÙˆ رÛا ÛÛ’ لیکن ÛÙ… Ø+امل٠قرآن ÛÙˆ کر بھی اسلامی اصولوں سے دور Ûوتے جا رÛÛ’ Ûیں اور ÛŒÛÛŒ Ûمارے بØ+رانوں کا سبب بھی ÛÛ’Û” Ûمارے ملک میں کاروباری مراکز دوپÛر سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ú©Ù… ÛÛŒ کھلتے Ûیں اور پھر نص٠شب تک Ú©Ú¾Ù„Û’ رÛتے Ûیں جو ناصر٠شریعت Ú©Û’ اصولوں سے متصادم ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ø§Ø³ سے بجلی Ú©ÛŒ کئی گنا اضاÙÛŒ کھپت سمیت متعدد دیگر مسائل بھی جنم لیتے Ûیں۔ دوپÛر Ø¨Ø§Ø±Û Ø¨Ø¬Û’ سے Ù¾ÛÙ„Û’ تو کوئی مارکیٹ کھلتی ÛÛŒ Ù†Ûیں، ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ø¨ Ûمارے Ø´Ûریوں Ú©ÛŒ اکثریت صبØ+ یا دن Ú©Û’ بجائے رات Ú©Ùˆ مغرب یا عشا Ú©Û’ بعد خریداری کیلئے بازاروں کا رخ کرتی ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û ÙˆÛ Ø¯Ù† بھر Ú©Û’ کاموں سے Ùارغ ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ Ûوتے Ûیں اور ان Ú©Û’ پاس تسلی سے خریداری کا وقت Ûوتا ÛÛ’ØŒ دوسرا، رات Ú©Ùˆ رنگ برنگی روشنیاں اپنے دلکش نظاروں سے گاÛÚ©ÙˆÚº Ú©ÛŒ ØªÙˆØ¬Û Ú©Ø§ مرکز بنی رÛتی Ûیں۔ راقم الØ+رو٠نے Ú¯Ø²Ø´ØªÛ Ø¨Ø±Ø³ بھی اپنے ایک کالم میں اس تجربے Ú©Û’ ذکر کیا تھا Ú©Û Ø¬Ø¨ 2016Ø¡ میں ویتنام جانے کاموقع ملا، ایک ایسا ملک‘ جو طویل امریکی جنگ Ù†Û’ ØªØ¨Ø§Û Ú©Ø± دیا تھا۔ ÙˆÛاں Ú©Û’ باشندوں کا مذÛب بت پرستی ÛÛ’ لیکن ان لوگوں Ù†Û’ اپنی زندگی میں کئی اسلامی اصول اپنا رکھے Ûیں اور دنیاوی ترقی Ú©Û’ زینے چڑھتے Ú†Ù„Û’ جا رÛÛ’ Ûیں۔ ÙˆÛاں دیکھا Ú©Û ÙˆÛ Ù„ÙˆÚ¯ ایمان Ú©ÛŒ روشنی سے تو Ù…Ø+روم Ûیں لیکن دن Ú©ÛŒ روشنی کا استعمال خوب جانتے Ûیں، ÙˆÛ Ùجر Ú©ÛŒ نماز Ú©Û’ بارے تو Ù†Ûیں جانتے لیکن سØ+ری Ú©Û’ وقت اٹھنا ان کا معمول ÛÛ’ اور Ù…Ù†Û Ø§Ù†Ø¯Ú¾ÛŒØ±Û’ (علی الصبØ+) ÛÛŒ کام Ùˆ کاروبار Ú©Û’ لئے گھروں سے Ù†Ú©Ù„ پڑتے Ûیں اور سورج نکلنے سے Ù¾ÛÙ„Û’ اپنے کام کا آغاز کر Ú†Ú©Û’ Ûوتے Ûیں، اسی طرØ+ نوکری Ù¾ÛŒØ´Û Ù…Ø±Ø¯ Ùˆ خواتین بھی صبØ+ سات بجے سے Ù¾ÛÙ„Û’ اپنی ڈیوٹی پر موجود Ûوتے Ûیں، صبØ+ ØªØ§Ø²Û Ø¯Ù… Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù† Ú©ÛŒ کارکردگی بÛتر Ûوتی ÛÛ’ Ø¨Ù„Ú©Û Ûشاش بشاش Ú†Ûرے خوش اخلاقی کا تاثر بھی دیتے Ûیں، ÙˆÛاں طلوع٠آÙتاب سے Ù¾ÛÙ„Û’ شروع Ûونے والا کاروبار٠زندگی سورج Ú©Û’ غروب Ûونے سے Ù¾ÛÙ„Û’ ختم ÛÙˆ جاتا ÛÛ’ اور مغرب سے Ù¾ÛÙ„Û’ تمام لوگ اپنا اپنا کام ختم کرکے گھروں میں Ù¾ÛÙ†Ú† جاتے Ûیں۔ شام Ú©Û’ بعد کوئی بازار یا شاپنگ مال کھلا Ù†Ûیں ملتا اس لئے جس Ù†Û’ کوئی چیز خریدنا ÛÙˆ ÙˆÛ Ø¯Ù† Ú©Ùˆ ÛÛŒ خرید لیتا ÛÛ’ Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ø³Û’ معلوم Ûوتا ÛÛ’ Ú©Û Ø´Ø§Ù… Ú©Û’ بعد صر٠Ûوٹل یا بار روم ÛÛŒ کھلا مل سکتا ÛÛ’Û” اس طرØ+ ÙˆÛ Ù‚ÙˆÙ… اپنی بجلی Ú©ÛŒ بچت بھی کرتی ÛÛ’ اور شاید ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù¾Ù†Û’ دورے Ú©Û’ دوران ÛÙ… Ù†Û’ ایک لمØ+Û’ کیلئے بجلی Ú©ÛŒ لوڈشیڈنگ Ù†Ûیں دیکھی۔ اس Ú©Û’ برعکس جب سے ÛÙ… Ù†Û’ دن Ú©ÛŒ روشنی کا استعمال ترک کیا‘ ایک تو Ûماری نماز٠Ùجر قضا Ûونے لگی، تاخیر سے اٹھنے Ú©Û’ باعث ÛÙ… اکثر کام پر جانے کیلئے بھی لیٹ Ûوتے Ûیں ØŒ Ø¬Ø¨Ú©Û Ûماری Ú©Ù„ بجلی کا 70 Ùیصدر Ø+ØµÛ Ø±Ø§Øª Ú©Ùˆ کمرشل لائٹوں پر ضائع ÛÙˆ جاتا ÛÛ’ اور اسی Ú©Û’ نتیجے میں Ûمیں طویل لوڈ شیڈنگ کاسامنا کرنا پڑتا ÛÛ’Û” اگر ÛÙ… سورج Ú©ÛŒ روشنی کا صØ+ÛŒØ+ استعمال کریں تو لوڈشیڈنگ ختم ÛÙˆ سکتی ÛÛ’Û”
بات کورونا لاک ڈائون سے بچنے کیلئے رات دس بجے مارکیٹیں بند کرنے Ú©ÛŒ ÛÙˆ رÛÛŒ تھی‘ میرے خیال میں وزیراعظم عمران خان Ú©ÛŒ Ø+کومت Ú©Û’ پاس سنÛری موقع ÛÛ’ Ú©Û Ù…Ù„Ú© بھر میں عام مارکیٹ کا نظام الاوقات صبØ+ سات سے شام سات بجے تک کر دے، اس Ú©Û’ بعد صر٠ریسٹورنٹس اور میڈیکل سٹورز ÛÛŒ کھولنے Ú©ÛŒ اجازت ÛÙˆ Ø§ÙˆØ±Ú©Ø±ÛŒØ§Ù†Û Ø³Ù¹ÙˆØ± بھی شام سات بجے بند کر دیے جائیں‘ یوں لوگ خودبخود اپنی خریداری کا وقت ٹھیک کر لیں Ú¯Û’Û” اس سے قوم میں نظم Ùˆ ضبط بھی پیدا Ûوگا اور توانائی بØ+ران بھی کاÙÛŒ Ø+د تک Ø+Ù„ ÛÙˆ جائے گا۔ اگر وزیراعظم عمران خان ایک ÛŒÛÛŒ کام ÛÛŒ کر دیں تو اس میں Ø+کومت Ú©Û’ اضاÙÛŒ وسائل بھی خرچ Ù†Ûیں ÛÙˆÚº Ú¯Û’ اور ÛŒÛÛŒ Ø+قیقی تبدیلی Ú©ÛŒ بنیاد بھی ÛÙˆ گی۔ اس طرØ+ Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی کا عوام سے تبدیلی کا ÙˆØ¹Ø¯Û Ø¨Ú¾ÛŒ پورا ÛÙˆ گا اور تاریخ میں عمران خان کانام بھی درج ÛÙˆ جائے گا۔ وزیراعظم صاØ+ب 'موقع بھی Ûے‘ دستور بھی Ûے‘ ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ø§Ù¹Ú¾Ø§Ø¦ÛŒÚº اور تاریخ رقم کر دیں۔