Results 1 to 2 of 2

Thread: تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Thumbs up تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

    تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

    Ø+کمران جماعت پاکستان تØ+ریک انصاف Ù†Û’ تبدیلی Ú©Û’ نام پر قوم سے ووٹ مانگے اور وعدہ کیا کہ اقتدار Ú©ÛŒ مسند پر بیٹھنے Ú©Û’ بعد ملک میں واضØ+ تبدیلی نظر آئے گی، بلکہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تØ+ریک انصاف Ú©Û’ برسر اقتدار آنے Ú©Û’ بعد سو دنوں میں واضØ+ تبدیلی نظر آنے Ù„Ú¯Û’ گی۔ ظلم، بربریت، بدعنوانی، ناانصافی، اقربا پروری، رشوت، سفارش، لاقانونیت، جھوٹ، فریب اور دھوکا دہی جیسی لعنتوں کاخاتمہ ہو گا اور ان Ú©ÛŒ جگہ امن Ùˆ امان، میرٹ، انصاف اور Ø+قیقی معنوں میں ایک فلاØ+ÛŒ ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ قوم Ú©Ùˆ تبدیلی کا سنہرا خواب دکھایا گیا جس پر پاکستانی عوام Ù†Û’ بھی Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی Ú©Ùˆ ووٹ دیا اور نتیجتاً عمران خان وزیراعظم بن گئے۔ اقتدار Ú©Û’ ساتھ ہر طرØ+ کا اختیار بھی انہیں مل گیا لیکن سو دن گزرے‘ ایک پتا بھی نہ ہل سکا، پھر ششماہی Ú©ÛŒ بات ہوئی، Ú†Ú¾ مہینے بھی گزرگئے، پھر سال بھی بیت گیا، اب سوا دو سال سے زائد عرصہ ہو چلا ہے اور اقتدار Ú©ÛŒ مدت تیزی سے اختتام Ú©ÛŒ جانب بڑھ رہی ہے مگر کہیں تبدیلی کا کوئی نام Ùˆ نشان نہیں۔ وفاقی وزراء اور Ø+کومتی ترجمانوں Ú©Û’ پاس عوام Ú©Ùˆ مزید لارے لگانے Ú©Û’ جواز جوں جوں Ù…Ø+دود ہوتے Ú†Ù„Û’ گئے‘ Ø+کومت Ù†Û’ اپنی توپوں کا رخ اپوزیشن Ú©ÛŒ طرف کر لیا اور اب صبØ+ØŒ دوپہر Ùˆ شام صرف ماضی Ú©Û’ قصے اور سابق Ø+کمرانوں پر تنقید Ú©Û’ سوا Ú©Ú†Ú¾ سننے Ú©Ùˆ نہیں ملتا۔ شاید Ø+کمران بھی یہ بات سمجھ گئے ہیں کہ تبدیلی Ú©Û’ نعرے Ú©ÛŒ کشش ماند پڑتی جا رہی ہے لہٰذا اب اپنا بیانیہ تبدیل کر لیا جائے لیکن وہ یہ بھول گئے ہیں کہ عوام Ù†Û’ تو کسی اور تبدیلی کیلئے ووٹ دیا تھا اور اگر آپ نظام میں کوئی مثبت تبدیلی نہ لا سکے تو پھر آئندہ عام انتخابات میں عوام Ú©Û’ پاس Ù„Û’ جانے کیلئے آپ Ú©Û’ پاس Ú©Ú†Ú¾ نہ ہو گا۔ تبدیلی Ú©ÛŒ کئی اقسام ہیں، ایک تو چہروں Ú©ÛŒ تبدیلی ہے‘ جو گزشتہ سات دہائیوں سے Ú†Ù„ÛŒ آ رہی ہے، ہر الیکشن میں چہرے تبدیل ہو جاتے ہیں ØŒ Ø+زب اقتدار والے Ø+زبِ اختلاف میں Ú†Ù„Û’ جاتے ہیں اور اپوزیشن عوام Ú©Ùˆ سہانے خواب دکھا کر Ø+کومت میں آ جاتی ہے، چند چھوٹے اتØ+ادی ہر دور میں Ø+کومت کا Ø+صہ رہتے ہیں یوں وہی پرانے چہرے بار بار تبدیل ہوکر عوام پر مسلط رہتے ہیں۔ ایک تبدیلی نظام Ú©ÛŒ ہے‘ جس میں رشوت، سفارش، بدعنوانی اور دیگر سماجی جرائم Ú©Ùˆ ختم کرکے صاف Ùˆ شفاف نظامت کا قیام شامل ہے کہ جس میں عام آدمی Ú©Ùˆ انصاف بھی ملے اوراØ+ساسِ تØ+فظ بھی ہو۔ ایک تبدیلی نظامِ تعلیم Ú©ÛŒ تبدیلی ہے‘ جس میں فرسودہ طبقاتی نظام تعلیم ختم کرکے ملک بھر میں یکساں معیاری نظام تعلیم Ú©Ùˆ رائج کرنا ہے جس سے ایک غریب Ùˆ بے سہارا بچہ بھی مستفید ہو سکے۔ تبدیلی صØ+ت Ú©Û’ شعبے میں بھی لائی جا سکتی ہے جس میں ایک عام شہری Ú©Ùˆ صØ+ت Ú©ÛŒ جدید ترین بنیادی سہولتیں بالکل مفت مل سکیں اور کوئی غریب علاج معالجے Ú©ÛŒ سہولت افورڈ نہ کر سکنے Ú©ÛŒ بنا پر موت Ú©Û’ منہ میں نہ جائے، بلاشبہ زندگی اور موت اللہ Ú©Û’ ہاتھ میں ہیں لیکن علاج کرنا بھی سنت ہے اور ایک فلاØ+ÛŒ ریاست میں یہ Ø+کومت Ú©ÛŒ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں Ú©Ùˆ معیاری اور مفت علاج Ú©ÛŒ سہولتیں فراہم کرے۔ غرض تبدیلی Ú©ÛŒ بڑی اقسام ہیں لیکن یہاں ہمارا مقصد صرف نظام Ú©ÛŒ تبدیلی پر بات کرناہے جو ابھی تک کہیں نظر نہیں آ رہی اور اب تک ہونے والے تجربے Ú©ÛŒ روشنی میں تو دور دور تک اس Ú©Û’ کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔ چونکہ Ø+کومت Ù†Û’ عوام سے اپنا وعدہ بھی پورا کرنا ہے اور ملک میں ایسی تبدیلی لانی ہے جو نظر بھی آئے اور عوام تک اس کا فائدہ بھی پہنچے۔
    ہمارے ملک میں سمارٹ لاک ڈائون کا تجربہ کافی Ø+د تک کامیاب رہا‘ جس سے کورونا وائرس Ú©ÛŒ شدت میں Ú©Ù…ÛŒ بھی آئی اور Ø+سبِ ضرورت معاشی سرگرمیاں بھی چلتی رہیں، اب کورونا Ú©ÛŒ دوسری لہر شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور رواں ہفتے اس وبا سے روزانہ اموات Ú©ÛŒ تعداد اوسطاً تین درجن سے بھی بڑھ Ú†Ú©ÛŒ ہے، ایک بار پھر Ø+کومت Ù†Û’ Ø+Ú©Ù… جاری کیا ہے کہ تمام بازار اور شاپنگ مالز رات دس بجے بند کر دیے جائیں‘ جبکہ سندھ Ø+کومت Ù†Û’ کاروبار 6بجے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو دینِ اسلام ہمیں صبØ+ سویرے کام‘ کاروبار پر نکلنے کا Ø+Ú©Ù… دیتا اور دن Ú©ÛŒ روشنی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے Ú©ÛŒ تلقین کرتا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ دنیا Ú©Û’ کئی غیرمسلم ممالک میں تو ان اصولوں پر عمل ہو رہا ہے لیکن ہم Ø+املِ قرآن ہو کر بھی اسلامی اصولوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں اور یہی ہمارے بØ+رانوں کا سبب بھی ہے۔ ہمارے ملک میں کاروباری مراکز دوپہر سے پہلے Ú©Ù… ہی کھلتے ہیں اور پھر نصف شب تک Ú©Ú¾Ù„Û’ رہتے ہیں جو ناصرف شریعت Ú©Û’ اصولوں سے متصادم ہے بلکہ اس سے بجلی Ú©ÛŒ کئی گنا اضافی کھپت سمیت متعدد دیگر مسائل بھی جنم لیتے ہیں۔ دوپہر بارہ بجے سے پہلے تو کوئی مارکیٹ کھلتی ہی نہیں، یہی وجہ ہے کہ اب ہمارے شہریوں Ú©ÛŒ اکثریت صبØ+ یا دن Ú©Û’ بجائے رات Ú©Ùˆ مغرب یا عشا Ú©Û’ بعد خریداری کیلئے بازاروں کا رخ کرتی ہے کیونکہ وہ دن بھر Ú©Û’ کاموں سے فارغ ہو Ú†Ú©Û’ ہوتے ہیں اور ان Ú©Û’ پاس تسلی سے خریداری کا وقت ہوتا ہے، دوسرا، رات Ú©Ùˆ رنگ برنگی روشنیاں اپنے دلکش نظاروں سے گاہکوں Ú©ÛŒ توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں۔ راقم الØ+روف Ù†Û’ گزشتہ برس بھی اپنے ایک کالم میں اس تجربے Ú©Û’ ذکر کیا تھا کہ جب 2016Ø¡ میں ویتنام جانے کاموقع ملا، ایک ایسا ملک‘ جو طویل امریکی جنگ Ù†Û’ تباہ کر دیا تھا۔ وہاں Ú©Û’ باشندوں کا مذہب بت پرستی ہے لیکن ان لوگوں Ù†Û’ اپنی زندگی میں کئی اسلامی اصول اپنا رکھے ہیں اور دنیاوی ترقی Ú©Û’ زینے چڑھتے Ú†Ù„Û’ جا رہے ہیں۔ وہاں دیکھا کہ وہ لوگ ایمان Ú©ÛŒ روشنی سے تو Ù…Ø+روم ہیں لیکن دن Ú©ÛŒ روشنی کا استعمال خوب جانتے ہیں، وہ فجر Ú©ÛŒ نماز Ú©Û’ بارے تو نہیں جانتے لیکن سØ+ری Ú©Û’ وقت اٹھنا ان کا معمول ہے اور منہ اندھیرے (علی الصبØ+) ہی کام Ùˆ کاروبار Ú©Û’ لئے گھروں سے Ù†Ú©Ù„ پڑتے ہیں اور سورج نکلنے سے پہلے اپنے کام کا آغاز کر Ú†Ú©Û’ ہوتے ہیں، اسی طرØ+ نوکری پیشہ مرد Ùˆ خواتین بھی صبØ+ سات بجے سے پہلے اپنی ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں، صبØ+ تازہ دم ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے نہ صرف ان Ú©ÛŒ کارکردگی بہتر ہوتی ہے بلکہ ہشاش بشاش چہرے خوش اخلاقی کا تاثر بھی دیتے ہیں، وہاں طلوعِ آفتاب سے پہلے شروع ہونے والا کاروبارِ زندگی سورج Ú©Û’ غروب ہونے سے پہلے ختم ہو جاتا ہے اور مغرب سے پہلے تمام لوگ اپنا اپنا کام ختم کرکے گھروں میں پہنچ جاتے ہیں۔ شام Ú©Û’ بعد کوئی بازار یا شاپنگ مال کھلا نہیں ملتا اس لئے جس Ù†Û’ کوئی چیز خریدنا ہو وہ دن Ú©Ùˆ ہی خرید لیتا ہے کیونکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ شام Ú©Û’ بعد صرف ہوٹل یا بار روم ہی کھلا مل سکتا ہے۔ اس طرØ+ وہ قوم اپنی بجلی Ú©ÛŒ بچت بھی کرتی ہے اور شاید یہی وجہ ہے کہ اپنے دورے Ú©Û’ دوران ہم Ù†Û’ ایک لمØ+Û’ کیلئے بجلی Ú©ÛŒ لوڈشیڈنگ نہیں دیکھی۔ اس Ú©Û’ برعکس جب سے ہم Ù†Û’ دن Ú©ÛŒ روشنی کا استعمال ترک کیا‘ ایک تو ہماری نمازِ فجر قضا ہونے لگی، تاخیر سے اٹھنے Ú©Û’ باعث ہم اکثر کام پر جانے کیلئے بھی لیٹ ہوتے ہیں ØŒ جبکہ ہماری Ú©Ù„ بجلی کا 70 فیصدر Ø+صہ رات Ú©Ùˆ کمرشل لائٹوں پر ضائع ہو جاتا ہے اور اسی Ú©Û’ نتیجے میں ہمیں طویل لوڈ شیڈنگ کاسامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر ہم سورج Ú©ÛŒ روشنی کا صØ+ÛŒØ+ استعمال کریں تو لوڈشیڈنگ ختم ہو سکتی ہے۔
    بات کورونا لاک ڈائون سے بچنے کیلئے رات دس بجے مارکیٹیں بند کرنے Ú©ÛŒ ہو رہی تھی‘ میرے خیال میں وزیراعظم عمران خان Ú©ÛŒ Ø+کومت Ú©Û’ پاس سنہری موقع ہے کہ ملک بھر میں عام مارکیٹ کا نظام الاوقات صبØ+ سات سے شام سات بجے تک کر دے، اس Ú©Û’ بعد صرف ریسٹورنٹس اور میڈیکل سٹورز ہی کھولنے Ú©ÛŒ اجازت ہو اورکریانہ سٹور بھی شام سات بجے بند کر دیے جائیں‘ یوں لوگ خودبخود اپنی خریداری کا وقت ٹھیک کر لیں Ú¯Û’Û” اس سے قوم میں نظم Ùˆ ضبط بھی پیدا ہوگا اور توانائی بØ+ران بھی کافی Ø+د تک Ø+Ù„ ہو جائے گا۔ اگر وزیراعظم عمران خان ایک یہی کام ہی کر دیں تو اس میں Ø+کومت Ú©Û’ اضافی وسائل بھی خرچ نہیں ہوں Ú¯Û’ اور یہی Ø+قیقی تبدیلی Ú©ÛŒ بنیاد بھی ہو گی۔ اس طرØ+ Ù¾ÛŒ Ù¹ÛŒ آئی کا عوام سے تبدیلی کا وعدہ بھی پورا ہو گا اور تاریخ میں عمران خان کانام بھی درج ہو جائے گا۔ وزیراعظم صاØ+ب 'موقع بھی ہے‘ دستور بھی ہے‘ فائدہ اٹھائیں اور تاریخ رقم کر دیں۔


    2gvsho3 - تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

    2gvsho3 - تبدیلی اور تاریخ رقم کرنے کا سنہری موقع ۔۔۔۔۔ زاہد اعوان

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •